منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث اب تک 100حاجیوں کے شہید ہونے کی اطاع موصول ہوئی ہے جس میں ایک پاکستانی زاہد گل بھی شامل ہے۔
سعودی سول ڈیفنس کے مطابق رمی جمرات کے دوران مکتب نمبر 93 کے قریب اچانک بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث 100حاجیوں کی شہید ہونے کی جبکہ 390حاجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہیں،مکتب نمبر 93 میں زیادہ تر الجزائر سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام مقیم ہیں۔ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے منیٰ جنرل ہسپتال پہنچانے کاسلسلہ شروع کر دیاہےجبکہ زخمیوں کو موبائل ہسپتالوں میں طبی امداد بھی جارہی
ہے ۔
ذرائع کاکہناہے کہ بھگدڑ کے نتیجے میں مزید حاجیوں کے شہید ہونے کا خدشہ ہے جبکہ زخمیوں میں کئی افراد کی حالت انتہائی تشویشنا ک بتائی جارہی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ شہید ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت سامنے آ گئی ہے جس کا نام زاہد گل ہے اور اس کا تعلق پاکستان سے ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق منی میں اس وقت درجہ حرارت 41 سنٹی گریڈ ہے جس کے باعث گرمی کی شدت بھی زیادہ ہے۔
حج کے دوران یہ دوسر بڑا ناخوشگوار واقعہ ہے اس سے قبل کرین حادثہ میں 109عازمین شہید ہوئے تھے جبکہ متعدد حاجج زخمی ہوئے تھے اور آج دوسرے حادثے میں بھگدڑ مچنے سے 100 حجاج شہید ہو گئے ہیں۔